میرے چچا کے گھر جنات نے حملہ کردیا‘ میں نے دو انمول خزانہ پڑھنا شروع کیا اور باقی تمام گھر والوں کو یاقہار پڑھنے کو کہا اور ساتھ میں کبھی کبھی میں اذان بھی دینا شروع کردیتا۔ اچانک میرے چچا کے اندر سے جن نے مجھ سے بات کی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں پیشے کے لحاظ سے ایک حکیم ہوں‘ گزشتہ چند سالوں سے ماہنامہ عبقری بہت ذوق شوق سے پڑھتا ہوں۔دو سال پہلے کی بات ہے کہ مجھے رات نو بجے سسرال سے فون آیا کہ آپ کے سسر بہت زیادہ بیمار ہیں‘ ہم لوگوں نے مقامی علاج بہت کیے مگر فائدہ بالکل نہین ہوا‘ اب ان کی حالت بہت زیادہ خراب ہے آپ جتنی جلدی ممکن ہو آجائیں میں نے جلدی تو بہت کی مگر پھر بھی رکشہ کا انتظام کرتے کرتے رات کے دس بج گئے۔ میں نے مناسب ادویات ہمراہ لیں اور سی این جی رکشہ میں بیٹھ گیا۔ میرا اور میری منزل کے درمیان سفر 16 کلومیٹر کا تھا۔ جب ہم نے رکشہ میں سفر شروع کیا تو اس وقت بارش شروع ہوگئی۔ اب ہمارا سفر رات کا تھا اور ساتھ شدید بارش ہورہی تھی۔ سنسان سڑک تھی‘ دور دور تک کوئی انسان یا سواری نظر نہیں آرہی تھی‘ صرف رکشہ والا اور میں تھا۔ جب میں نے سفر شروع کیا تو آیۃ الکرسی‘ چاروں قل‘ دعائے سفر پڑھ لی‘ ہم سفر کرتے جارہے تھے‘ ساتھ بارش شدید ہوتی جارہی تھی۔ تقریباً 12 کلومیٹر سفر کرنے کے بعد راستے میں قبرستان آتا ہے۔ اب جونہی قبرستان سے تھوڑا ہم دور تھے ہمیں عجیب محسوس ہوا۔ اب تقریباً رات پونے گیارہ کا وقت تھا۔ مجھے اپنی ٓآنکھوں پر آج بھی یقین نہیں آتا کہ قبرستان سے تقریباً سوگز کے فاصلے پرسڑک کے درمیان سے دھواں اٹھنا شروع ہوگیا۔ رکشے والے نے کہا کہ استاد جی یہ دھواں کیا ہے اور نکل بھی صرف سڑک کے درمیان سے رہا ہے پھر آگے آکر ختم ہوجاتا ہے لیکن وہ دھواں ہمارے رکشہ کے اندر نہیں آتا تھا ایک خاص بات اسی اثناء میں جب رکشہ چل رہا تھا تو ایسے لگتا تھا کہ رکشہ کو کوئی آگے آکر پیچھے دھکیل رہا ہے رکشے کا بہت زور لگ رہا تھا جیسے گاڑی چڑھائی پر چڑھتی ہے تو زور لگتا ہے۔ راستہ بالکل سیدھا اور صاف تھا۔ رکشہ والا پریشان ہوگیا‘ میں بھی سہم گیا۔ میں نے پھر فوراً آیۃ الکرسی پڑھ کر رکشہ کے چاروں طرف پھونک مار دی۔ اب ہم قبرستان کے نزدیک سے گزر چکے تھے۔ تو یکایک وہ دھواں جو سڑک کے درمیان سے نکل رہا تھا وہ بند ہوگیا۔ ہم دنوں بہت حیران اور پریشان ہوئے‘ اپنے سسرال جاکر میں نے ذکرکیا تو انہوں نے کہا کہ اس قبرستان کے پاس سے رات کو گزرنا بہت مشکل ہے آپ خوش قسمت ہیں جو بچ گئے ورنہ وہ جنات کوئی نہ کوئی نقصان ضرور پہنچاتے ہیں۔ (حکیم نصراللہ خان‘سرگودھا)
میرے چچا کے گھر جنات نے حملہ کردیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے گھر والوں پر سدا اپنی رحمت قائم رکھے۔ آمین!۔ چند دن پہلے کی بات ہے کہ میرے چچا کے گھر جنات نے حملہ کردیا‘ میں نے دو انمول خزانہ پڑھنا شروع کیا اور باقی تمام گھر والوں کو یاقہار پڑھنے کو کہا اور ساتھ میں کبھی کبھی میں اذان بھی دینا شروع کردیتا۔ اچانک میرے چچا کے اندر سے جن نے مجھ سے بات کی۔ اس جن کا کہنا تھا کہ ہم اس گھر میں بہت عرصہ سے رہ رہے ہیں اور تمہارے چچا کو اس گھر میں ہرگز نہیں رہنے دیں گے۔ میں نے کہا کہ آپ بے شک اس گھر میں رہیں مگر ان کو کیوں تنگ کررہے ہیں مگر وہ بہت زیادہ غصہ کررہا تھا‘ میں نے زیادہ اونچی آواز میں اذان دینا شروع کی تو ایسا لگا کہ جیسے اس جن کو کسی بہت ہی زور سے تھپڑ مارا ہوا۔ میں نے اس سے کہا کہ کیا تم حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی کو جانتے ہو؟ خوفزدہ ہوکر کہنے لگا ہاں جانتا ہوں‘ پھر کہنے لگا کہ ہم ان کی وجہ سے ہی تو بھاگے ہوئے ہیں۔ میں نے کہا تم یہاں سے بھی چلے جاؤ نہیں تو میں حکیم صاحب کو فون کرکے تمہاری یہاں موجودگی کا بتادوں گا۔ میں نے جیسے ہی دفتر ماہنامہ عبقری کا نمبر ملایا وہ جن جو میرے چچا کے اندر سے بات کررہا تھا کہنے لگا میں آپ سے معافی مانگتا ہوں‘ میں آپ کو تنگ نہیں کرنا چاہتا تھا اور وہ وہاں سے چلا گیا۔ (محمداشفاق احمد‘ خیرپور میرس سندھ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں